مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک خبررساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ بولیویا کے وزیر خارجہ روگلیو میتا نے پیر کو اپنےبیان میں کہا کہ ہم کثیر قطبی دنیا کی ترقی کے حق میں ہیں۔
اسپوتنک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے بولیویا کے وزیر خارجہ نے کہا: "نئے ورلڈ آرڈر کا مطلب مغرب کی بالادستی کا خاتمہ ہے۔" بولیویا اور "برکس" تنظیم دونوں ایک ایسے بین الاقوامی منظر نامے کے حق میں ہیں جہاں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ برابری کی بنیاد پر بات چیت کر سکیں۔ دوسروں کو زیر کرنے کی کوشش کیے بغیر اور نوآبادیاتی نظام کی زبان جو "اثر و رسوخ کے علاقوں" کو متعارف کراتی ہے سے مقابلہ کرنا ہوگا۔ روگلیو مایتا نے مزید کہا: بولیویا بھی اس سمت میں آگے بڑھتا رہے گا۔
اس سلسلے میں ب 11 اگست کو روس میں بولیویا کے سفیر نے ملک کی برکس میں شمولیت کی خواہش کے بارے میں ایک نوٹ پیش کیا۔
ماسکو میں بولیویا کی سفیر ماریا لوئیسا راموس اُرزاگاسٹی نے اعلان کیا کہ روس میں بولیویا کے سفارت خانے نے روسی فریق کو برکس میں شامل ہونے کی خواہش کے بارے میں ایک یاد داشت بھیجا ہے۔ ہم نے یہ نوٹ تمام ممالک کو برکس میں شامل ہونے کی خواہش کے بارے میں بھیجا پھر برکس کے فیصلے سے صدر (بولیویا) کو اس سربراہی اجلاس میں مدعو کیا گیا، خاص طور پر اس لیے کہ ہم نے پہلے ہی ایک درخواست جمع کرائی ہے اور ہم نے یہ درخواست ماسکو کو جمع کرائی ہے۔
یہ اس وقت ہے جبکہ کریملن کے ترجمان نے اس سے قبل "بریکس" گروپ کے اپنے ارکان کی تعداد بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
روسی صدارتی محل کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا کہ جنوبی افریقہ میں بریکس کے آئندہ اجلاس میں اس مسئلے پر بات کی جائے گی جو 22 سے 24 اگست کو منعقد ہو گی۔