مہر خبررسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صہیونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ تامیر باردو نے صہیونی حکومت کو درپیش مشکلات اور شدید بحران کے پیش نظر کہا ہے کہ دائیں بازو کی انتہا پسند جماعتوں پر مشتمل حکومت اور دیگر سیاسی پارٹیوں کے درمیان معاہدے پر دستخط کے ساتھ ہی عدالتی اصلاحات کا ایجنڈا دوبارہ پیش کرنا ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل کو شدید خطرات لاحق ہوچک ہیں۔
عبرانی اخبار مکور ریشن نے اپنی رپورٹ میں باردو کے حوالے سے لکھا ہے کہ ہم نے 4 سے 5 مہینے کسی منطقی اور ٹھوس وجوہات کے بغیر تباہ کن تنازعے میں خود کو مصروف رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد اچانک تاریکی کی طرف چلے گئے اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ موجودہ حکومت اسرائیل کو تباہی اور نابودی کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ عدالتی اصلاحات کی پہلے مرحلے میں کنیسٹ سے منظوری کے بعد صہیونی ذرائع ابلاغ مقبوضہ علاقوں میں حالات مزید کشیدہ ہونے کی خبر دے رہے ہیں جوکہ صہیونی حکومت کی تباہی کا مقدمہ بن سکتا ہے۔