مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب صیہونی حکومت کی عبرانی ویب سائٹ واللا اور چینل 13 نے آناتولی کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ غاصب رژیم شمالی سرحدوں کے قریب اپنی افواج میں اضافہ کررہی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کا یہ اقدام لبنانی حزب اللہ کے کسی بھی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے صیہونی حکومت کے وزیر دفاع یوف گیلنٹ کی کل کی ملاقات اور لبنان کی سرحدوں پر سیکورٹی کی کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے آپریشنل منصوبوں کے معاہدے کا بھی حوالہ دیا۔
ان ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو آج فوجی کمانڈروں کے ساتھ شمالی سرحدوں کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ملاقات کرنے والے ہیں۔
11 جولائی کو لبنان نے اعلان کیا کہ اس نے الغجر کے سرحدی گاؤں کے لبنانی حصے پر قبضے کی وجہ سے صیہونی حکومت کے خلاف اقوام متحدہ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کل اپنے خطاب میں کہا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ چند ہفتوں کے دوران لبنان کے الغجر گاؤں کے ایک حصے پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے اور وہ اپنی اس گستاخی کے ذریعے مزاحمتی قوتوں کی اشتعال دلا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "لبنان کی مزاحمتی قوت کبھی بھی ملک کی حمایت اور دشمن کے خلاف سکیورٹی اقدامات کرنے کی اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور لبنانی مزاحمتی قوت صہیونی غاصبوں کی کسی بھی حماقت کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ یہ جنگ در اصل لبنان اور ہماری قوموں کے دفاع کے لئے ہے جسے محاصرے، پابندیوں اور وسائل کی لوٹ مار کا سامنا ہے۔
لبنانی مزاحمت کے رہنما نے مزید کہا: "جب دشمن ہمیں جنگ اور ذلت کے 2 آپشنز کے سامنے رکھتا ہے، تو ہم بلند آواز سے دنیا کے سامنے اعلان کرتے ہیں: ھیھات منا الذلہ"۔
ہم ایک بار پھر اپنے عزم اور عہد پر تاکید کرتے ہیں کہ امام حسین علیہ السلام کے راستے اور ان کے اہداف پر قائم رہیں گے اور روئے زمین کے تمام ظالموں کا مقابلہ کریں گے۔