مہر خبررسا٘ں ایجنسی کے مطابق، سحر نیوز نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے 33 سال کے وقفے کے بعد شیعہ برادری کو سری نگر میں آٹھویں محرم کا جلوس نکالنے کی اجازت دی ہے۔ کشمیر کے ڈویژنل کمشنر وجے کمار بدھوری (Vijay Kumar Bidhuri) نے حکومتی فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جلوس روایتی راستے سے، گرو بازار سے سرینگر کے ڈلگیٹ تک، جمعرات کو صبح 6 بجے سے 8 بجے کے درمیان نکالا جا سکتا ہے۔"
سری نگر کے ڈپٹی کمشنر محمد اعجاز اسد نے ایک باضابطہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ شرکا کو کسی بھی ملک مخالف، اسٹیبلشمنٹ مخالف تقاریریا نعرے بازی کی اجازت نہیں ہے۔ اور ایسی کوئی سرگرمی نہ کریں جس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو اور مذہبی، نسلی، ثقافتی اور علاقائی جذبات کو ٹھیس پہنچے۔
واضح رہے کہ1989 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب حکام نے سری نگر میں شیعہ مسلمانوں کو آٹھویں محرم کے جلوس کی اجازت دی ہے۔ تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا 10ویں محرم کے جلوس کی بھی اجازت دی جائے گی یا نہیں۔