مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے آج سہ پہر لیبیا کی وزیر خارجہ محترمہ نجلہ منقوش سے ملاقات کی اور دونوں فریقین کے دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے لیبیا میں سلامتی اور استحکام کے قیام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے دوست ملک لیبیا کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے اور اس ملک کی تعمیر نو میں مدد کے لیے آمادگی کا اعلان کیا۔
انہوں نے ایران میں خواتین کے حقیقی مقام کی وضاحت کرتے ہوئے مغرب کی دوہری پالیسیوں اور خواتین کے حقوق کے معاملے پر مغرب کے سیاسی استحصال کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
ملاقات میں امیر عبداللہیان نے قرآن پاک کے حوالے سے سویڈن اور ڈنمارک کے توہین آمیز اقدام کی بھی مذمت کی اور اس سلسلے میں اسلامی ممالک کی یکجہتی اور اتحاد کو انتہائی ضروری قرار دیا۔
اس ملاقات میں لیبیا کی وزیر خارجہ نے تقریباً 17 سال بعد لیبیا کے ایک اعلیٰ عہدے دار کے دورہ تہران پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے دو طرفہ تعلقات کو بڑھانے پر زور دیا۔
ملاقات میں فریقین نے مشترکہ ہائی کمیشن کو فعال کرنے، سیاسی مشاورتی کمیٹی کی تشکیل، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے، سائنسی اور تکنیکی تعاون اور خصوصی نمائشوں کے انعقاد سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران اور لیبیا کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں حالیہ مہینوں میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا جن میں تہران میں لیبیا کی سفارتی نمائندگی کو سفیر کی سطح تک بڑھانا، طرابلس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت خانے کی بحالی اور دونوں ممالک کے درمیان شپنگ لائن کا قیام، دوطرفہ تعلقات خاص طور پر تجارتی اور اقتصادی شعبوں میں تعاون شامل ہے۔ مذکورہ ملاقات میں قرآن مجید کی بے حرمتی کو ناقاب قبول قرار دیا گیا۔