صوبے میں سیلاب اور بارشوں سے 7 گھر تباہ ہوئے جبکہ 67 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ پی ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ لوئر چترال میں سیلاب سے 39 اور اپر چترال میں 19 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ ترجمان محکمۂ ریلیف کا کہنا ہے کہ اپر چترال کے متاثرہ خاندانوں کو امدادی سامان فراہم کر دیا گیا ہے جبکہ لوئر چترال کے حساس علاقوں کی آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لوئر دیر روڈ کو ٹریفک کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔
محکمۂ موسمیات نے پشاور سمیت خیبر پختون خوا کے بیشتر اضلاع میں مزید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق پشاور میں درجۂ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھنے کا امکان ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خیبر پختون خوا کے بیشتر علاقوں میں بارشیں ہوئیں، تیمر گراہ میں 65، مالم جبہ میں 63، آیبٹ اباد کاکول میں 47، بالا کوٹ میں 21 اور پٹن کوہستان میں 30 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر خطیر احمد کا کہنا ہے کہ مون سون میں ممکنہ سیلابی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے تربیت جاری ہے، ریسکیو 1122 نے نوشہرہ میں دریائے کابل میں مشقوں کا عملی نمونہ پیش کیا۔ اُنہوں نے بتایا کہ فرضی مشقوں میں ڈوبے ہوئے شخص کو بچانے کا مظاہرہ بھی کیا گیا اور فرضی پھنسے ہوئے لوگوں کو کشتیوں کے ذریعے بھی نکالا گیا۔ ادھر آزاد کشمیر کی وادیٔ لیپہ میں مٹی کے تودے گرنے کے باعث وادی کا دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
موجی شیرہ گلی روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ سے ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔