مہر خبررساں ایجنسی نے یمنی چینل المسیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یمن کی حکومت کے وزیرصنعت و تجارت محمد مطہر نے کہا ہے کہ قرآن مجید اور اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یمن میں سویڈن کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
المسیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یمن میں درامد ہونے والی مصنوعات کی خصوصی نگرانی کی جائے گی اور کسٹم افسران سویڈن سے درامد ہونے والی اشیاء کو ملک میں لانے سے روکیں گے۔
انوہں نے پابندی کی زد میں آنے والی سویڈش مصنوعات کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یمن کے متعلقہ تجارتی اداروں کی جانب سے اس حوالے سے فہرست مرتب کی گئی ہے جو جلد میڈیا میں نشر کی جائے گی۔ اس فہرست میں 100 سے زائد سویڈش مصنوعات کو شامل کیا گیا ہے جن کی یمن میں درامد پر پابندی ہوگی۔
محمد مطہر نے مذکورہ اشیاء پر پابندی کو حتمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یمن ادارے ان اشیاء کے متبادل تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ یمنی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا تھا کہ سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے مسلسل واقعات سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہیں اور ان واقعات کے پیچھے صہیونی سازش کارفرما ہے۔
انہوں نے بے حرمتی کے واقعے کے بعد عالم اسلام میں ظاہر ہونے والے ردعمل کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ قرآن کریم کو جلانے کا واقعہ مسلمانوں کی غیرت کو جگانے کے لئے کافی ہے۔ اس واقعے کا کمترین ردعمل یہ ہے کہ سویڈن کا اقتصادی بائیکاٹ اور سفارت تعلقات ختم کئے جائیں۔