مہر خبررساں ایجنسی نے اسرائیل ٹائمز کے حوالے سے کہا ہے کہ تل ابیب پولیس کے سربراہ آمیچای اشد کی جانب سے استعفی کے بعد تل ابیب کی سڑکیں پر عوام کا ہجوم نتن یاہو کے خلاف مظاہرہ کررہا ہے۔ مظاہرین نے سڑکیں بلاک کررکھی ہیں۔
مظاہرین کے مطابق پولیس چیف کو مظاہرین کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے نتن یاہو کابینہ کی جانب سے دباو کا سامنا تھا۔
تفصیلات کے مطابق احتجاج کا مرکز تل ابیب کی مرکزی شاہراہ ایالون ہے جہاں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کے بعد شاہراہ کو دونوں اطراف سے بند کردیا گیا ہے۔
پولیس کے اعلی عہدیداران گھوڑوں پر سوار ہوکر مظاہرین کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہیں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مابق ایک گاڑی نے صہیونی مظاہرین کو کچلنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے۔ مقامی ذرائع پولیس کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ سختی کی تصدیق کررہے ہیں۔
تل ابیب میں ایالون کے علاقہ دیگر شاہراہوں پر بھی عوام بڑی تعداد میں جمع ہوکر مظاہرہ کررہے ہیں جن میں کرکور، کارمیل، تزماخ، ہورو، راجر اور آزا کی شاہراہیں شامل ہیں۔
چند گھنٹے قبل تل ابیب پولیس کے سربراہ نے نتن یاہو کابینہ کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ سخت سلوک کرنے کے لئے دباو کا اعتراف کیا تھا۔ انہوں نے کابینہ کے مطالبے پر عمل کرنے کے بجائے اپنے عہدے سے استعفی دینے کو ترجیح دی تھی۔
اشد نے ٹی وی پر ایک پروگرام کے دوران بھی کہا تھا کہ مظاہرین کے حوالے سے کابینہ کے حکم کی تعمیل نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ کابینہ قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پولیس کے کام میں مداخلت کررہی ہے۔