مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ایک باخبر ذریعے نے مہر نیوز کے رپورٹر کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ انتظامی طریقہ کار کی موجودگی کے باوجود سوئیڈن میں قرآن مجید کی توہین کے سبب اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے پاس اس ملک میں نیا سفیر بھیجنے کا کوئی پروگرام نہیں۔
واضح رہے کہ سویڈن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نئے سفیر "حجت اللہ فغانی" نے گذشتہ روز وزیر خارجہ امیر عبداللہیان سے ملاقات کی تھی۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز ایک عراقی-سویڈش تارک وطن سیلوان مومیکا نے سٹاک ہولم کے وسط میں میڈبورگرپلاٹسن اسکوائر اور شہر کی مرکزی مسجد کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کیا۔ میڈیا کے مطابق اس نے قرآن کے اوراق پھاڑ کر آگ لگا دی جب کہ وہاں 200 کے قریب لوگ موجود تھے۔ اس گستاخ نے پولیس سے اس شرمناک اقدام کے لئے اجازت لی ہوئی تھی۔
سویڈش پولیس نے پہلے احتجاجی ریلی نکالنے اور قرآن پاک کو جلانے کی درخواست کی مخالفت کی تھی لیکن سوئڈش عدالت نے دو ہفتے قبل پولیس کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ قرآن پاک کو جلانا سویڈن کے آئین میں دی گئ "بیان کی آزادی" کے منافی نہیں ہے۔
اس واقعے کے بعد اسلامی ممالک میں سویڈن کے خلاف غصے اور نفرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔