مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے دوبارہ جولان کے علاقے میں مقیم شامی شہریوں کے خلاف کاروائی پر شامی وزارت خارجہ نے اس اقدام کو انسانی حقوق، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
شامی خبررساں ادارے سانا کے مطابق وزارت خارجہ نے جولان میں مقیم شامی شہریوں کی جانب سے صہیونی حکومت کے خلاف مقاومت کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ہزاروں ہیکٹرز زرعی زمینوں پر قبضے کی صہیونی کوشش کے خلاف مزاحمت کی۔
وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضہ ختم کیا جائے گا۔ ان علاقوں میں صہیونی آبادکاری 1981 کو اقوام متحدہ میں پاس ہونے والی قرارداد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اس قرارداد میں مقبوضہ علاقوں میں آبادکاری کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔
بیان میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ جولان کے علاقے عرب اور شام کا حصہ ہیں اور اس کی جغرافیائی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ اس علاقے کو اسرائیل سے ہر حال میں آزاد کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جولان کے شہری بین الاقوامی قوانین کے تحت اس علاقے کو شام میں دوبارہ ضم کرنے کی ہر ممکن کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔