مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ کے ساتھ پس پردہ مذاکرات کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کا کوئی متبادل منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔
ذرائع ابلاغ میں ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی کو محدود کرنے کے عوض امریکہ بعض پابندیوں میں نرمی کرنے کی خبریں زیر گردش ہیں۔
نمائندے نے کہا کہ ایران کے جوہری معاہدے کا کوئی متبادل منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔
یاد رہے کہ برطانوی خبررساں ادارے مڈل ایسٹ آئی نے نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ تہران اور واشنگٹن کے پس پردہ مذاکرات کے نتیجے میں دونوں ملکوں نے ایک منصوبے پر غور کرنا شروع کیا ہے۔
صہیونی حکومتی اخبار ہارٹز نے بھی دعوی کیا تھا کہ ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام کے حوالے سے اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ معاہدے کے تحت ایران یورینیم کی افزودگی کو محدود کرے گا جس کے جواب اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی جائے گی۔
امریکی نیشنلسیکورٹی کونسل کے ترجمان نے بھی ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے زیر گردش خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔