مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو پریس بریفنگ میں کہا کہ 4 جون کو جارحیت کا شکار معصوم بچوں کا عالمی دن منایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں کشمیری بچوں کی حالت زار کی یاد دلاتا ہے جو بھارتی افواج کے مسلسل محاصرے اور وحشیانہ جبر کی وجہ سے مسلسل مشکلات کا شکار ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری بچوں کی ایک پوری نسل خوف، تشدد اور جبر کے ماحول میں پروان چڑھی ہے، کشمیری یتیم بچے معاشی مشکلات، تنہائی اور نفسیاتی صدمے کا بھی شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے پیلٹ، گولیوں اور آنسو گیس کے گولوں سے ایک بڑی تعداد میں طالب علم بچے زخمی ہوگئے، ان میں سے بہت سے اپنی آنکھوں کی بینائی، مکمل یا جزوی طور پر کھوچکے ہیں۔ انہوں کہا کہ اقوام متحدہ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ بچوں کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرے جن میں بچوں کے خلاف چھروں کا استعمال بند کرنا بھی شامل ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم بھارت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس مطالبہ پر عمل کرے اور کشمیر کے بچوں کو تشدد، بے گھر ہونے اور صدمے سے بچائے۔ ترجمان نے اس عزم کا بھر اعادہ کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔