ایرانی وزیر خارجہ نے برکس کے اجلاس کے دوران بھارتی ہم منصب کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کہا کہ ایران اور بھارت کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقع کے پیش نظر تعاون کو مزید فروغ دیا جائے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنوبی افریقی شہر کیپ ٹاون میں برکس کے اجلاس کے دوران ایران اور بھارت کے وزائے خارجہ کے درمیان ملاقات ہوئی۔ امیر عبداللہیان نے بھارتی ہم منصب جے شنکر کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

امیر عبداللہیان نے نئی دہلی کے دورے اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے بعد سے مختلف حوالوں سے تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی، تجارتی، تعلیمی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ دونوں ممالک کے اعلی سطحی وفود کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں مختلف رکاوٹوں کو دور کرکے ان شعبوں میں تعاون کا فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ برکس دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ ایران کے برکس ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اقتصادی کمیشن تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت کی سربراہی میں دہلی میں ہونے والے شنگھائی تعاون کونسل کے اجلاس کے دوران تنظیم میں ایران کی رکنیت کو شکل دی جائے گی۔ 

اس موقع پر بھارتی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حوالے سے حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس حوالے سے مختلف تجاویز دیں۔ 

جے شنکر نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی مشترکہ کمیشن کی تشکیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں ایرانی صدر رئیسی کے دورہ دہلی سے اس حوالے سے پیشرفت ہوگی۔ 

بھارتی وزیر خارجہ نے شنگھائی تعاون کونسل میں ایران کی رکنیت کے حوالے جاری کوششوں اور پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

دونوں رہنماوں نے چابہار بندرگاہ کے حوالے سے گفتگو کرنے کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان زرعی، سفارتی، مالی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔