اجلاس میں مسجد اقصی اور بیت المقدس کو صہیونیوں سے درپیش خطرات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر اسرائیل کے خلاف جوابی کاروائی پر غور کیا جائے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اسلامی تعاون تنظیم کے میڈیا سینٹر کے حوالے سے خبر دی ہے کہ تنظیم نے جدہ میں واقع اپنے مرکزی دفتر میں رکن ممالک کا ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں صہیونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی کی بے حرمتی اور حملوں کو جائزہ لیا جائے گا۔

بیان کے مطابق یہ اجلاس اردن اور فسلطینی انتظامیہ کی درخواست پر بلایا جارہا ہے۔ اجلاس سے تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہ خطاب کریں گے اور مسجد اقصی اور بیت المقدس کو صہیونیوں سے درپیش خطرات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر صہیونی حکومت اپنی جارحیت فوری طور پر بند نہ کرے تو رکن ممالک جوابی اقدامات پر بھی غور کریں گے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صہیونی حکومت نے مسجد اقصی پر حملہ کرکے اشتعال انگیز اقدامات کئے ہیں۔ انتہا پسند صہیونی کابینہ نے البراق دیوار کے نیچے واقع ٹنل میں بھی اشتعال انگیز اقدامات انجام دیے ہیں۔ تازہ ترین فیصلے کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کو یہودی شہر بنانے اور مسلمان نشین علاقوں سے جدا کیا جائے گا۔ کابینہ نے اس حوالے سے اتوار کے روز مقبوضہ بیت المقدس میں یہودیوں کی آبادکاری کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے۔

گذشتہ روز صہیونی فورسز نے نابلوس میں گھر گھر تلاشی کے دوران فائرنگ کرکے تین فلسطینی جوانوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا ہے۔