مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صہیونی حکومت کے سابق وزیراعظم یاییر لاپیڈ نے ایران اور مصر کے باہمی تعلقات کی بحالی کے حوالے نتن یاہو کابینہ کا انتباہ کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا ہے کہ ایران اور مصر کا ایک دوسرے سے قریب ہونا صہیونی حکومت کے مفادات سے متصادم ہے۔ ایران اور مصر کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے یہ کسی صہیونی رہنما کا پہلا ردعمل ہے۔
دراین اثناء مصری وزیرخارجہ نے مصری چینل ایم بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ماضی کی طرح جاری ہیں۔ ہم ایران اور خلیج فارس کے ممالک کے درمیان تعلقات میں ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لے رہے ہیں۔
سامح شکری نے مزید کہا کہ مفادات بدلتے رہتے ہیں۔ ہم بھی وقت کے تقاضے کے مطابق اپنے مفادات کے لئے پالیسی میں تبدیلی لائیں گے۔ سیاست میں کوئی فیصلہ ناقابل تبدیل نہیں ہوتا ہے۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کے فائدے سامنے آنے میں وقت لگے گا۔ اس سے پہلے روزنامہ العربی الجدید نے ایران اور مصر کے درمیان بغداد میں سیکورٹی کے حوالے سے مذاکرات ہورہے ہیں۔ خطے کے ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی سے ایران اور مصر کے تعلقات میں بھی بہتری کے آثار نمودار ہورہے ہیں۔
یاد رہے کہ مصری سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ دونوں ممالک بغداد میں جولائی میں اعلی سطحی مذاکرات پر اتفاق کرچکے ہیں۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سفارتی ذریعے نے کہا تھا کہ عمان کے بعد عراق بھی اس حوالے سے کردار ادا کرنے پر آمادہ ہے۔ عراقی ذرائع نے بھی وزیراعظم السودانی کی کوششوں سے ایران اور مصر کے نمائندوں کے مذاکرات کی تصدیق کی تھی۔