روسی صدر نے کہا کہتہران اور ماسکو کے درمیان اس عظیم منصوبے کے شروع ہونے سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تعاون اور روابط کے لئے حوالے سنجیدہ ہیں اور اس منصوبے کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے رشت اور آستارا کے درمیان ریلوے لائن کے معاہدے کی تقریب کے دوران کہا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان اس عظیم منصوبے سے خطے میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے اس تقریب میں ویڈیو کانفرنس کی صورت میں شرکت کی اور کہا کہ اس راہداری کے فعال ہونے کے نتیجے میں خلیج فارس کے ممالک اور خطے کی غذائی ضروریات پوری ہوجائیں گی اور حمل و نقل کا کام آسانی کے ساتھ انجام پائے گا۔

روسی صدر نے مزید کہا کہ تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں اس راہداری تک محدود  نہیں ہونا چاہئے بلکہ دوسرے راستے بھی موجود ہیں جن پر مستقبل میں کام کیا جائے گا۔ اس راہداری کے ذریعے اپنی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں پہنچانے کی وجہ سے ہمیں مثبت رقابت کا موقع ملے گا۔

صدر پوٹن نے کہا کہ اس راہداری کے فعال کے بعد نقل و حمل کے اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ ایران اور روس کے درمیان تجارتی مواقع میں اضافہ ہوگا۔ تہران اور ماسکو کے درمیان اس عظیم منصوبے کے شروع ہونے سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تعاون اور روابط کے لئے حوالے سنجیدہ ہیں اور اس منصوبے کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

انہوں نے ایران اور روس کے تعلقات کے حوالے سے خصوصی کردار کرنے پر رہبر معظم اور صدر رئیسی کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور آیت اللہ خامنہ ای کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے راہداری کے اس منصوبے کو بہت فرصت قرار دیا۔