مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی دینی مدارس کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے اتوار کی شام مشرقی آشوری چرچ کے عالمی رہنما پیٹریارک ماروا سوم سے ملاقات کے دوران کہا کہ یہ ملاقات مذاہب کے درمیان گہرے تعلقات کی واضح مثال اور دلیل ہے اور قم المقدسہ ایران اور عالم اسلام میں موجود مختلف مذاہب کی توجہ کا مرکز ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تمام مذاہب کو ظلم وبربریت کے خلاف ہم آہنگی سے اقدامات کرنے چاہئیں، کہا کہ عالمی مساوات میں موجود آمرانہ اور جبر کا نظام کسی بھی انسان کیلئے قابلِ قبول نہیں ہے، لہٰذا تمام مذاہب کو اس ظلم کے خلاف ہم آہنگی کے ساتھ اقدامات کرنے چاہئیں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ معاشرے کی اہم اساس کے طور پر خاندانوں کی تباہی، ان چیلنجوں میں سے ایک ہے جسے مذاہب کو مزید نقصان پہنچنے سے روکنا چاہیئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ادیان اپنی شناخت کے تحفظ کے ساتھ، مشترکہ شعبوں میں فہم و ادراک کیلئے مل کر اقدامات اٹھائیں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں داعشی منحرف سوچ کے خلاف ڈٹ گیا تھا اور آج غاصب صہیونی حکومت کے خلاف مقاومت کر رہا ہے۔
ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے مزید کہا کہ ایران فلسطین میں اپنے سنی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور ان عزیزوں کے دفاع کیلئے اپنی جانیں قربان کرتا ہے۔ شہید قاسم سلیمانی کی طرح آج ہم سب پر نیز غاصب صہیونی حکومت کے جبر و استبداد کا مقابلہ کرنا فرض ہے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ علمائے کرام کی بلند ہمتی اور عظیم کاوشوں سے آنے والی دنیا ترقی پسند، اخلاقیات کی پابند اور امن و قربت سے عبارت ہوگی۔