ایرانی چیف جسٹس نے کہا ہے کہ دقیق اور جامع عدالتی تحقیقات اور کارروائی کے بعد، شہدائے مقاومت شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قتل میں ملوث مجرموں پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایرانی عدلیہ کی ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین محسنی اژہ ای نے آج بروز منگل، اعلیٰ عدالتی وفد کی سربراہی میں ایران کے سفر پر آئے ہوئے عراقی سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ فائق زیدان سے ملاقات اور گفتگو کی ہے۔

ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ جس قدر ایران اور عراق کے درمیان ثقافت، سیاست، معیشت، دہشت گردی اور کرپشن کرنے والے عناصر اور تنظیموں کے خلاف جدوجہد کے میدانوں میں تعلقات استوار ہوں گے، اسی طرح عدالتی تعلقات کو بھی وسعت دی جانی چاہیئے۔

ایرانی عدلیہ کے سربراہ نے شہدائے مقاومت کے کمانڈروں کے قتل میں ملوث عناصر کے کیس کی تحقیقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردی اور شہید سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قتل میں ملوث عناصر کے خلاف کی گئیں تحقیقات پر عراقی عدالتی حکام کے مشکور ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ ایرانی اور عراقی عدلیہ کے باہمی تعامل سے یہ مقدمہ جلد از جلد آخری مراحل تک پہنچ جائے گا اور نتیجہ حاصل کر لے گا۔

ایرانی چیف جسٹس نے کہا کہ دقیق اور جامع عدالتی تحقیقات اور کارروائی کے بعد، شہدائے مقاومت شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کے قتل میں ملوث مجرموں پر فرد جرم عائد کی گئی ہے

 اور ان شاء اللہ! بے گناہوں کے خون بہانے والے ظالم لوگوں کو اسی دنیا میں ہی قرار واقعی سزا دیں گے۔