ایرانی پارلیمنٹ کے انقلاب اسلامی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں سعودی عرب کے ساتھ سیاسی معاملات کے علاوہ اقتصادی شعبے میں بھی تعاون پر زور دیا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پارلیمنٹ میں انقلاب اسلامی کمیشن کے ترجمان ابوالفضل عمویی نے کہا ہے کہ خطے کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کے لئے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ نے بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر رونما ہونے واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ وزیرخارجہ نے بین الاقوامی سطح پر امریکی ناکامیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ شنگھائی تعاون کونسل میں ایران کو جلد رسمی طور پر رکنیت دی جائے گی۔

ابوالفضل عمویی نے کہا کہ وزیرخارجہ نے اجلاس کے دوران سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں ہونے والے اقدامات سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا اور دونوں ممالک سیاسی اور سیاحتی امور کے علاوہ اقتصادی شعبوں میں باہمی تعاون چاہتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں انقلابی دھڑے  کے 11 اراکین نے شرکت کی اور وزیرخارجہ کے ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جن میں بیرون ملک مقیم ایرانی طلباء کی مشکلات کا حل، تہران اور باکو کے درمیان کشیدگی، مقاومتی بلاک کی تازہ صورتحال اور اقتصادی اور سیاسی معاملات شامل تھے۔