پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے اعلامیے کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے چینی وزیرِ خارجہ کن گینگ نے آرمی ہاؤس راولپنڈی میں ملاقات کی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے اعلامیے کے مطابق فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے چینی وزیرِ خارجہ کن گینگ نے آرمی ہاؤس راولپنڈی میں ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔جنرل عاصم منیر نے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر پاکستان کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ میں چین کے کردار کو تسلیم کیا۔

اس ملاقات میں چینی وزیرِ خارجہ کن گینگ نے پاکستان اور چین کے دیرینہ اسٹریٹجک تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا، سی پیک پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا، سی پیک کی بر وقت تکمیل کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ملاقات میں خطے میں سیکیورٹی کی ابھرتی ہوئی صورتِ حال پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔پاکستان اور چین نے مشترکہ سلامتی کے چیلنجز پر دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

در ایں اثنا پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے قائم مقام افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے بھی ملاقات کی۔

پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے اعلامیے کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے قائم مقام افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کی آرمی ہاؤس راولپنڈی میں ہوئی ملاقات کے دوران علاقائی سلامتی، بارڈر مینجمنٹ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ملاقات میں موجودہ سیکیورٹی ماحول میں بہتری کے لیے میکنزم بہتر بنانے پر بھی گفتگو ہوئی۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون بڑھانا ضروری ہے۔قائم مقام افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے اس موقع پرکہا کہ علاقائی استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان کے آرمی چیف سے قائم مقام افغان وزیرِ خارجہ نے ایسے میں ملاقات کی ہے کہ دونوں ممالک کے مابین سرحدی علاقوں سے دہشتگردوں کے آنے اور دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے کو لے کر شدید اختلافات پائے جاتے ہیں۔