خضر عدنان نے صہیونی جیل میں 87 روز سے بھوک ہڑتال کررکھی تھی۔ فلسطینی تنظیم نے صہیونی حکومت کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے خبر دی ہے کہ صہیونی جیل میں قید فلسطینی مقاومتی تنظیم تحریک جہاد اسلامی کے رہنما خضر عدنان مسلسل 87 روز بھوک ہڑتال کے بعد شہید ہوگئے ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے صہیونی حکومت ان کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

گذشتہ ہفتے کے دوران ذرائع ابلاغ میں تحریک جہاد اسلامی کو مسلسل بھوک ہڑتال کی وجہ سے طبیعت خراب ہونے کی خبریں زیرگردش تھیں۔ اسیر رہنما نے غاصب صہیونی افواج کے مظالم کے خلاف بھوک ہڑتال کررکھی تھی۔

فلسطینی تنظیم مہجہ القدس کے ترجمان تامر الزعانین نے ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے کی خبر دی تھی۔ صہیونی حکام خضر عدنان کے بارے میں آگاہ کرنے سے اجتناب کررہے تھے۔

فلسطینی قیدیوں کی تنظیم کے سربراہ قدورہ فارس نے کہا ہے کہ اسرائیل نے خضر عدانان کو طبی امداد دینے سے اجتناب کرکے ان کو خاص منصوبے کے قتل کردیا ہے۔ اس موقع پر فلسطینی مقاومتی محاذ نے کہا ہے کہ خضر عدنان کی شہادت پر خاموشی اختیار نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے فلسطین کی آزادی کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں کو چاہئے کہ صہیونی حکومت کے مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔