مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے سرحدی شہر مارون الراس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ آج مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر کھڑے ہوکر غاصب صہیونیوں کے مقابلے میں لبنانی مقاومت کی حمایت کا ببانگ دہل اعلان کرتے ہیں۔ کل سید حسن نصر اللہ سے ملاقات کے دوران ان سے خطے کی صورتحال پر تازہ ترین معلومات ملیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج لبنان اور فلسطینی مقاومت اوج قدرت اور صہیونی حکومت داخلی انتشار اور بحران کی زد میں ہے۔ ہم نے ہمیشہ مشکلات میں لبنان کا ساتھ دیا ہے آئندہ بھی مشکلات کی ہر گھڑی میں اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ نے ثابت کردیا ہے کہ صہیونی حکومت صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے۔ آج لبنان میں امن و امان اور سرحدوں کی حفاظت مقاومت کی مرہون منت ہے۔
عبداللہیان نے خطے میں آنے والی تبدیلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا خطے میں تبدیلیوں کی نئی لہر کے ساتھ خوشحالی کا آغاز ہوگا۔ حالیہ مثبت تبدیلیاں صہیونی حکومت کے جارحانہ عزائم کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوں گی اور اسرائیل کو بند گلی میں پہنچائیں گی۔
انہوں نے مقبوضہ فلسطین کے بارے میں ایران کی طرف سے سیاسی راہ حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں مقیم تمام مذاہب کے لوگوں کے درمیاں عمومی طور پر ریفرنڈم کروانا ہی مسئلے کا حل ہے۔ ایران خطے میں امن و امان اور ترقی کا ہی خواہاں ہے۔