سوڈان کی سیاسی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان نے ملک کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فوج اور پیراملٹری فورسز تصادم ختم کرکے مذاکرات شروع نہ کریں تو سوڈان کا وجود خطرے میں پڑجائے گا اور دوبارہ سوڈان کو نہیں دیکھ سکیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سوڈان کی سیاسی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان خالد عمر یوسف نے فوج اور پیراملٹری فورسز کے رہنماوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک کو درپیش بحران کو ختم کرنے کے لئے جلد مذاکرات شروع کریں۔ مذاکراتی عمل میں فوج اور نیم فوجی دستوں کو شامل کرکے امن و امان کی بحالی کے لئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔

انہوں نے سویلین جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ جنگ مخالف اتحاد تشکیل دیا جائے جس کا مقصد داخلی بحران کو ختم کرکے جمہوری حکومت کی تشکیل اور متحدہ فوج کا قیام ہو۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ حالیہ داخلی جنگ سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ جنگ کا دورانیہ بڑھ جائے تو سوڈان صفحہ ہستی سے مٹ جائے اور ہم دوبارہ موجودہ سوڈان کو نہیں دیکھ سکیں گے۔

یاد رہے کہ سوڈان کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق اب تک داخلی جنگ میں 425 افراد ہلاک اور 3700 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ بجلی اور توانائی کے وسائل نہ ہونے کی وجہ سے زخمی کو طبی امداد کی فراہمی کا عمل شدید متاثر ہورہا ہے۔ 

دراین اثناء فوجی سربراہ عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ دارالحکومت خرطوم اور نیالا کے علاوہ ملک کے تمام ہوائی اڈے فوج کے قبضے میں ہین۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس وقت فوج کے ہیڈکوارٹر میں ہوں اور جب تک مر نہ جاوں یہاں سے باہر نہیں جاوں گا۔