مہر خبررساں ایجنسی نے عالمی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ سوڈان میں اقوام متحدہ کے نمائندے فولکر پرتس نے پیر کے روز اپنی ایک رپورٹ میں کہا کہ پچھلے تین روز کے درمیان فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان ہونے والی جنگ کے باعث ایک سو اسی افراد ہلاک اور اٹھارہ سو زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ وہ فریقین کو جنگ بندی پر رضامند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے جھڑپوں کے دوران یو این کے کارکنوں کے تحفظ پر بھی زور دیا۔ فولکر پرتس کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ترجیح فریقین کو سیاسی اور دائمی راہ حل کی جانب لوٹانا ہے تاہم ایسا لگتا نہیں کہ جنگ کے فریق ثالثی کے خواہاں ہیں۔
اقوام متحدہ کے نمائندے کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ نازک صورتحال کے باعث سوڈان میں امداد کی ترسیل کے سارے راستے بند ہو گئے ہیں اور سوڈان میں اس وقت انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
اس سے قبل سوڈان کی وزارت خارجہ نے جنگ کو رکوانے کے لئے قومی اور بین الاقوامی ثالثی کی تمام کوششوں کے ناکام ہو جانے کی خبر دی تھی۔
خیال رہے کہ اقتدار کی خواہش نے سوڈان کی فوج اور ملک کی نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورس کو جنگ کی آگ میں جھونگ دیا ہے اور دونوں کے درمیان ہفتے کے روز سے گھمسان کی جنگ جاری ہے۔