مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ قرآن مجید نور ہے۔خود قرآن کہتا ہے میرے ذریعہ سے تذکیہ نفس ہوتا ہے ،دلوں کو طہارت اور عقلوں کو حکمت ملتی ہے۔ قرآن کتاب زندگی ہے۔ قرآن کریم کو شب قدر میں نازل کیا گیا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ شب بیداریوں میں قرآن کے تدبر کی جانب بھی توجہ دلائی جائے۔ سب سے بہترین بات یہ ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی جانب متوجہ ہو۔آج کے زمانے میں قرآن کو سونے کے پانی سے لکھا جاتا ہے۔ ٹنوں کے حساب سے وزنی قرآن لکھے جاتے ہیں اور حسن قرائت کے مقابلے ہوتے ہیں، لیکن قرآن عظیم کے معارف، تعلیمات آیات الٰہی ، تذکیہ نفس ، اسرار و رموز قرآنی اور تدبر و تفکر و تعقل کی طرف توجہ کم دی جاتی ہے۔
جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ حافظ ریاض نجفی نے کہا قرآن نے ہمارا نام مسلمان رکھا ہے۔ مگر افسوس ہم اپنی پہچان کے لئے فرقوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ہم خو د کو مسلمان کہنے کی بجائے ”سنی ، شیعہ ، چشتی، اہل حدیث، وہابی “کہتے ہیں۔ حالانکہ ہمیں فرقے کی شناخت کی بجائے کہنا چاہیے: میں ایک مسلمان ہوں۔ اس صورت میں آپ سب مسلمانوں کی نمائندگی کر رہے ہوتے ہیں۔ باقی تمام نسبتوں میں تنگی ہے لیکن مسلمان میں وسعت پائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خالق کائنات نے انسان کی تربیت کے لئے انبیا اور اولیا بھیجے۔ سرور کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخری نبی اور رسول ہیں ، ان کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نبی مکرم کے بعد نبوت کا سلسلہ ختم اور سلسلہ امامت جاری ہے ،جو قیامت تک جاری رہے گا۔رسول اکرم نے اپنی رحلت سے 6 مہینے قبل فرمایا تھا: ” میں تمھارے درمیان دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں،ایک کتاب خدا ( قرآن کریم) اور دوسری میری عترت اہل بیتؑ۔ مگر افسوس خاتم الانبیاءکی رحلت کے فوراً بعد اہل بیتؑ اطہار کو چھوڑ دیا گیا۔