مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز سے نقل کیا ہے کہ پاکستان سے اللہ کے گھر اور اس کے محبوب کی آخری آرام گاہ کی زیارت کرنے کے لیے پیدل روانہ ہونے والا نوجوان فیض اللہ 9 ماہ کا طویل سفر طے کرتے ہوئے سعودی عرب پہنچ گیا۔اپنے خالق اور پروردگار سے تعلق گہرا ہو اور دل عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے سرشار ہو تو راستے کی ہر رکاوٹ سہولت اور ہر مشکل آسان ہوجاتی ہے۔ بس لگن ہوتی ہے کہ کسی طرح ان مقدس مقامات کا دیدار ہوجائے جنھیں دیکھنے کی خواہش پر ہی آنکھیں نم ہو جاتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے فرزندگان توحید پروانوں کی صورت مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی جانب دوڑے چلے آتے ہیں اور عقیدت و محبت کے ایسے ایسے مناظر سامنے آتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ایسے ہی ایک ناقابل یقین کارنامہ پاکستان کے علاقے کبیر والا سے تعلق رکھنے والے فیض اللہ نے انجام دیکر ہر پاکستانی سر فخر سے بلند کردیا۔
جب عزائم پختہ ہوں تو غیب سے بھی مدد آجاتی ہے۔ فیض اللہ پر اللہ کا فیض رہا اور اس نے ساڑھے 9 ماہ میں 7 ہزار 555 کلومیٹر کا کٹھن، دشوار اور مشکل سفر طے کیا۔
فیض اللہ ملتان، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، فورٹ منرو، کوئٹہ اور تفتان کے راستے ایران پہنچا اور وہاں سے شارجہ، دبئی اور ابوظبی سے ہوتے ہوئے سعودی عرب پہنچا۔
سعودی عرب پہنچنے پر فیض اللہ کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور سوشل میڈیا ان کے جذبات کو سراہا گیا۔