پاکستانی وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تھا اور آج پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے  ہوئے کہا ہے کہ 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تھا اور آج پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب میں الیکشن کے التوا سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار  دیے جانے کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی   کے اجلاس میں  وزیراعظم نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ کیسا تاریخ کا جبر ہے آج بھی چار اپریل ہے، عدالتی قتل آج ہی کی تاریخ کو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ  پوری دنیا  کو علم ہے کہ  سابق وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت عدالتی قتل تھا۔73 کا  آئین  انہی کی حکومت میں معرض وجود میں آیا تھا یہ پاکستان کی تاریخی خدمت تھی جسے یاد رکھا  جائے گا۔شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ  آج 4 اپریل کو 72 گھنٹے میں جو کارروائیاں ہوئیں وہ عدل و انصاف کا قتل ہوا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ  کابینہ  میں آج فیصلہ ہوا ہے کہ 12 سال سے التوا کا شکار ریفرنس کا فیصلہ ہونا چاہیے۔