حرم شاہ چراغ (ص) میں دہشت گردی کے واقعے میں ملوث دو مجرموں کی تحقیقات مکمل ہونے اور قانونی کاروائی کے بعد مجرموں کو سر عام پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شاہ چراغ (ع) کے روضہ مقدس میں دہشت گردی کے واقعہ کے مرتکب افراد کی تحقیقات مکمل ہونے اور قانونی کاروائی کے بعد شیراز کی عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔

صوبہ فارس کے چیف جسٹس نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہ اس مقدمے کے دو اہم مجرموں کو سرعام موت کی سزا سنائی گئی ہے اور کہا کہ ان دو مجرموں پر فساد فی الارض، غداری اور ملکی سلامتی کے خلاف کام کرنے کا الزام تھا۔

حرم شاہ چراغ پر حملے کے دیگر 3 ملزمان کو 5 سے 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

یاد رہے کہ ایرانی شہر شیراز میں حرم شاہ چراغؑ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے 15 افراد شہید اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

شاہ چراغ مزار میں فائرنگ کا واقعہ گزشتہ برس اکتوبر میں پیش آیا تھا، مزار میں حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔