مہر خبر رساں ایجنسی نے عراقی المعلومہ سے نقل نقل کیا ہے کہ ایک عراقی رہنما جبار عودہ نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی فوج نے شام کے علاقے الحسکہ کی جیلوں سے داعش کے ہزاروں زیر حراست دہشت گردوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ان دہشت گردوں کی دوسرے علاقوں میں منتقلی مبہم اور غیر واضح حالات میں ہوئی ہے۔
عودہ نے کہا کہ امریکیوں کا یہ اقدام پس پردہ عزائم اور منصوبوں کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے لہذا ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا اور حالات پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے عراق کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے کیونکہ شام میں داعشی عناصر کی موجودگی نے ہمارے ملک کو وسیع نقصان پہنچایا ہے۔
عودہ نے تاکید کی کہ امریکہ داعش کو دباؤ کے ایک حربے کے طور پر استعمال کرتا ہے اور اس کے ذریعے خطے کے ملکوں کو دھمکاتا ہے۔ اس ملک پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا اور ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ داعش کے یہ عناصر کہاں منتقل ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت شام میں امریکی افواج کے زیر کنٹرول جیلوں میں ہزاروں داعشی عناصر موجود ہیں۔
خیال رہے کہ خیال رہے کہ داعشی دہشتگردوں کی امریکی بیس کیمپوں میں منتقلی ایک ایسا موضوع ہے جس کی خبریں آئے دن منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔ اب تک ذرائع ابلاغ بارہا یہ انکشاف کر چکے ہیں کہ امریکہ داعشیوں کو اپنے بیس کیمپوں میں منتقل کرنے کے بعد انہیں صرف شام ہی نہیں بلکہ افغانستان اور حتیٰ یوکرین جیسی جگہوں پر بھی اپنے مقاصد کے حصول کے لئے استعمال کر رہا ہے۔