مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک برطانوی ڈپلومیٹ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو سی آئی اے نے ختم کی ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سازش کے تحت ہماری حکومت ختم کر دی گئی اور اب ہم اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مریم نوازعدلیہ کو حکم دے رہی ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرو اور اپنے والد کے کیسز معاف کرانے کا کہہ رہی ہے جس کے پاس لندن میں اربوں روپے کی چار بڑی بڑی پراپرٹی ہیں اور کسی ایک کا نہیں بتاغسکتے کہ پیسہ کہاں سے آیا؟ آڈیو لیک میں سامنے آیا کہ مریم کہتی ہے کہ اسے حادثہ قرار دو اور اسی پر نگراں وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کی۔
انہوں ںے کہا کہ مجھے اپنی عدلیہ سے یہی مسئلہ ہے کہ وہ مجھ پر کھڑی ہوگئی لیکن تشدد کے ان معاملات پر کیوں کھڑی نہیں ہوئی؟ مجھ پر توہین عدالت کا مقدمہ بنا، مریم نواز ساری جگہ جاجا کر عدلیہ کو برا بھلا کہہ رہی ہے اس پر توہین عدالت کا کیس کیوں نہیں بن رہا؟ ملک میں یہ دو قانون کیوں؟
عمران خان نے کہا کہ مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا اور میں سابق وزیراعظم ہوکر پرچہ نہیں کٹوا سکا، کیوں کہ اس میں ایک خاص انسان کا نام آرہا تھا جو کہ قانون سے بالاتر ہیں، یہ قتل کریں تشدد کریں انہیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، اس کے بعد میری ساری شہادتیں ضائع کردی گئیں، شوٹر کی موجودگی کے شواہد ختم کردیئے گئے، سائیکوپیتھ نے حکم دیئے اور تین شوٹر جو مارنے آئے تھے انہیں غائب کردیا گیا اور اب ظل شاہ کے قتل کے شواہد ضائع کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی حقیقی آزادی کی جنگ لڑنی ہے، مجھ پر اب تک 80 مقدمات ہوگئے ہیں، ہم پر ظلم اور ہم پر ہی مقدمہ یہ ہے جنگل کا قانون۔
عمران خان نے کہا کہ عوام کا سمندر الیکشن کے لیے نکلنے والا ہے اب یہ چاہتے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالو یا قتل کرے۔
انہوں ںے کہا کہ انتخابات ہونے والے ہیں، کل دوپہر دو بجے لاہور سے انتخابی ریلی نکالیں گے جس کی قیادت میں خود کروں گا۔