مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان شام کے دارالحکومت دمشق پہنچے اور انہوں نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ملک کے صدر بشار اسد سے بھی ملاقات کی۔
اس موقع پر شامی صدر نے ایران کے وزیر خارجہ سے کہا کہ آپ کا زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ اس بات کا ثبوت ہے ایران کی شام کے لئے حمایت و مدد صرف مادیات تک محدود نہیں بلکہ اُس میں بڑے مضبوط معنوی پہلو بھی پائے جاتے ہیں جو قابل قدر ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اس ملاقات میں زلزلے کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے شامی صدر کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا اور تہران و دمشق تعلقات کے حد اکثر فروغ، امریکہ اور اسکے اتحادی مغربی ممالک کی جانب سے شام کے ظالمانہ محاصرے کے خاتمے اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لئے بین الاقوامی امداد کے حصول اور اسکی ترسیل پر زور دیا۔
انہوں نے عرب ممالک کے ساتھ شام کے تعلقات میں مثبت تبدیلیوں کو اسلامی یکجہتی کے تناظر میں حقیقت پسندانہ اور اہم قرار دیا۔
امیر عبد اللہیان نے اسی طرح شام پر غاصب صیہونی حکومت کے پے در پے حملوں کی بھی سخت مذمت کی اور کہا کہ زلزلے کے بعد بھی صیہونیوں کے حملے اسکی وحشی غیر انسانی اور جارحیت پر مبنی ماہیت کا ثبوت ہیں اور یہ اسکی ناکامی و سرگردانی کی حکایت کرتے ہیں۔
اس ملاقات میں شام کے صدر بشار اسد نے بھی زلزلے کے بعد قائد انقلاب اسلامی اور صدر ایران کی جانب سے اظہار ہمدردی اور ایرانی حکومت و عوام کی انسان دوستانہ امداد کی فوری ترسیل کی قدردانی کی۔