ہنگری کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی روس پر عائد کردہ پابندیاں یوکرین میں جاری جنگ کو نہیں روک سکتیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے خبر ایجنسی تاس سے نقل کیا ہے کہ ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیجارٹو نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ یوکرین کے بحران کے حل کے لیے یورپ کی جانب سے پیش کردہ حل کارگر نہیں ہیں اور تنازع صرف جنگ بندی کے ذریعے ہی ختم ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جنگ میں پہلا مقصد عام لوگوں کی ہلاکت کو روکنا ہونا چاہیے، جس کا مطلب ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ ہو اور اس سے زیادہ کچھ نہیں۔

ہنگری کے وزیر خارجہ کے مطابق روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیاں یوکرین میں جاری جنگ کو نہیں روک سکتیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے پہلے ہی روس پر 10 مختلف پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں کیا ہم بحران کو حل کرنے میں کامیاب ہوئے؟ نہیں، کیا پابندیوں نے روس کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا؟ نہیں، کیا اس نے ہمیں نقصان پہنچایا ہے؟ جی ہاں، پابندیوں نے ہمیں نقصان پہنچایا اور روس کو نہیں روکا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم حد سے زیادہ جنگ کی ذہنیت میں غرق ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے پابندیاں لگانے میں لگے ہوئے ہیں جبکہ یہ اتنی آسانی سے موثر  واقع نہیں ہوسکتیں۔

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ ہنگری یوکرین کو ہتھیار کیوں نہیں بھیج رہا؟ کہا کہ ہم ایک ایسا ملک ہیں جو یوکرین کا پڑوسی ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ ہمارے مزید ہمسائے مریں۔ اس لیے ہم اس جنگ کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ہم ہتھیار نہیں بھیج رہے اور جنگ بندی اور امن و امان برقرار کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔