مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی شہاب نیوز ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں صہیونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے مخالفین کے وسیع پیماے پر مظاہرے کر رہے ہیں، جبکہ عبرانی ذرائع میں شائع ہونے والی تصاویر ان مظاہروں کے دوران بڑے پیمانے پر جھگڑوں اور ہنگامہ آرائیوں کو ظاہر کر رہی ہیں۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صہیونی پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کر کے ان مظاہروں کو جبر و تشدد کے ذریعے کچل رہی ہے۔
صہیونی پولیس اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں
آج صہیونی پولیس کی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں، جبکہ مظاہرین نے اس بات پر زور دیا کہ اپنے مطالبات پر قائم رہیں گے اور سیکورٹی فورس سے براہ راست مقابلہ آرائی اور جھڑپوں کو جاری رکھیں گے۔
نیتن یاہو مخالف مظاہرین کا صہیونی پولیس پر حملہ
آج عبرانی ذرائع نے تل ابیب میں نیتن یاہو کے مخالفین کے وسیع مظاہروں کی تصاویر شائع کی ہیں جن کے دوران مظاہرین نے حفاظتی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور اسرائیلی پولیس پر حملہ کیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے تجویز کردہ عدالتی اصلاحات کا معاملہ مقبوضہ علاقوں میں ایک متنازعہ مسئلے کی صورت اختیار کر گیا ہے۔
حالیہ برسوں میں نیتن یاہو کے خلاف جاری مسلسل مظاہروں سے ہٹ کر جنوری 2023 کے آغاز سے نئی صہیونی کابینہ کی تشکیل کے بعد سے حالیہ ہفتوں میں اس کے خلاف احتجاج نے ایک نیا رنگ اختیار کر لیا ہے جس میں لاکھوں مظاہرین سڑکوں پر آ گئے ہیں۔
ان دنوں عبرانی ذرائع نے تل ابیب، مقبوضہ القدس (یروشلم) اور دیگر شہروں کی سڑکوں پر تقریباً ڈھائی لاکھ مظاہرین کی موجودگی کی خبر دی ہے جس کی مثال ماضی میں نیتن یاہو کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں نہیں ملتی۔
صہیونی معاشرے کے ایک بڑے طبقے کی نمائندگی کرنے والے اپوزیشن تحریک کے سیاسی اور گروہی اختلافات اور نیتن یاہو کے خلاف بدعنوانی کے متعدد مقدمات سے علاوہ جس مسئلے نے اس وقت نیتن یاہو کے خلاف احتجاج میں شدت پیدا کی ہے نیتن یاہو کے منظور نظر عدالتی اصلاحات کا مسئلہ ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی کنیسٹ نے وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہروں کے باوجود ان کے مواخذے کی ممانعت (استثنی) کا قانون منظور کیا تھا اور اس کی وجہ سے نیتن یاہو کے مخالفین سڑکوں پر آ گئے ہیں۔