مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر صحت بہرام عین اللہی نے منگل کے دن ایران ہیلتھ انشورنس آرگنائزیشن کے ڈائریکٹرز کے اجلاس میں کہا کہ میں نے بذات خود قم کا دورہ کیا اور شہید بہشتی اسپتال کے تمام مریضوں کا طبی معاینہ کیا اور اس میں کافی وقت بھی لگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبات کو پیش آنے والی پوائزننگ بہت ہلکی نوعیت کی تھی اور اس سے کسی کو کوئی پیچیدہ عارضہ پیدا نہیں ہوا۔ صرف چند گھنٹوں کے لیے انہیں پٹھوں کی کمزوری، سستی اور متلی کی علامات کا سامنا رہا۔
عین اللہی نے مزید کہا کہ ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی مقرر کی اور ملک کے بہترین ٹاکسیکالوجی پروفیسرز سے مدد حاصل کی جن کی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ انتہائی ہلکا زہر ان مضر اثرات کا سبب بنتا ہے۔
خیال رہے کہ بعض غیر ملکی ذرائع نے ایران کے شہر قم میں اسکول کی طالبات کے ساتھ پیش آئے پوائزننگ کے مسئلے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ کام جان بوجھ کر اور طالبات کو اسکول جانے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے اور اس ضمن میں کچھ خبریں بعض ایرانی طبی اور سرکاری اہلکاروں کا حوالہ دے کر شائع کی جا رہی ہیں اور مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔
در ایں اثنا زہر کی صحیح قسم اور اس کے ممکنہ طویل مدتی ضمنی اثرات کے بارے میں، عین الہی نے مزید کہا کہ تفصیلات بعد میں منظر عام پر لائی جائیں گی۔