مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن (AEOI) کے سربراہ محمد اسلامی نے 29ویں قومی جوہری کانفرنس کی سائڈ لائن پر بات کرتے ہوئے حالیہ سال کے دوران ایران کی جوہری شعبے میں پیشرفت اور کامیابیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جوہری صنعت میں کئی اہداف اور منصوبے طے کیے گئے ہیں۔ اسلامی نے جوہری شعبے میں وسائل کو ترقی دینے کے لیے یونیورسٹیوں اور اٹامک انرجی آرگنائزیشن کی فعالیتوں کو یکسو اور یکجا کرنے پر زور دیا۔
ایران میں تحقیق کے مواقع اور سرگرمیوں کو فروغ دینے کا ذکر کرتے ہوئے، ایران کی ایٹمی تنظیم کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ ملک اب ریڈیو فارماسیوٹیکل اور ایٹمی آلات برآمد کر رہا ہے۔
ملک میں جوہری صنعت کی تازہ ترین کامیابیوں میں سے ایک کے طور پر "خون جمانے والے" پاؤڈر کی تیاری کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ خون کو جمانے والا پاؤڈر جو سنگین نوعیت کی سرجریوں اور آپریشنز میں استعمال ہوتا ہے اور پابندیوں کی فہرست میں شامل ہے، اسے مہیا کرنے کے حوالے سے ہمیں مشکلات کا سامنا تھا، تاہم اب اللہ تعالیٰ کے فضل اور اپنے محققین کی محنت سے ہم یہ پوڈر بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ یہ پوڈر اپنے لیبارٹری اور انسانی آزمائش کے مرحلے طے کرچکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسے فوڈ اینڈ ڈرگ آرگنائزیشن کی طرف سے سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیا جائے گا۔ اس کے بعد ہم اس پروڈکٹ کو ملک میں استعمال کرسکیں گے جبکہ اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے پاس اس پروڈکٹ کی پیداوار بڑھانے کی صلاحیت بھی ہے اسی لیے اس اہم طبی محصول کی ایکسپورٹ بھی ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے۔
محمد اسلامی نے ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے پلازما کے شعبے میں بھی اہم ترین اقدامات اور کامیابیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ پلازما کے شعبے میں ہم فاضل مادوں سے رسنے والے آلودہ پانی کا تصفیہ کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس منصوبے اور نظام کو مختلف صوبوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے خاص طور پر ملک کے شمالی شہروں میں، کیونکہ ان میں سے کچھ شہروں میں ویسٹ لیچیٹ ﴿فاضل مادوں سے رسنے والا آلودہ پانی﴾ ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے جس کا پلازما ٹیکنالوجی کی مدد سے تصفیہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ جوہری شعبے میں ٹیکنالوجی کی مصنوعات دیگر ممالک کو برآمد کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایران کی 29ویں جوہری قومی کانفرنس، ملک کی جوہری صنعت کی سب سے بڑی سائنسی اور تکنیکی تقریب ہے جو دارالحکومت تہران کی شہید بہشتی یونیورسٹی میں منعقد ہوئی۔