ایرانی وزیر دفاع نے تہران کے دورے پر آئے ہوئے اپنے عراقی ہم منصب سے ملاقات کی اور مختلف سیکورٹی اور باڈر ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا اشتیانی نے اپنے عراقی ہم منصب ثابت محمد سعید العباسی سے ملاقات اور گفتگو کی۔ 

ایرانی وزیر دفاع نے ایران اور عراق کے درمیان اتحاد کو برقرار رکھنے اور اسے مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں قوموں کا اتحاد اور یکجہتی ہی وہ مضبوط نقطہ ہے جس پر دونوں ملکوں کے دشمن حملہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لہذا بعض دشمنوں کی جانب سے ان تعلقات کو خراب اور کمزور کرنے کی کوششوں کو دیکھتے ہوئے دونوں ملکوں کو ان سازشوں کے بارے میں ہوشیار اور چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔

ایرانی وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ عراق کے مسائل کے حوالے سے ایران کا نقطہ نظر عراق کے اتحاد اور سالمیت کی حمایت اور اس کے استحکام و سلامتی کو مستحکم کرنے، ترقی، پیشرفت اور خوشحالی میں مدد کے اصولوں پر مبنی ہے۔

آشتیانی نے بڑھتے ہوئے ایران عراق تعلقات کی طرف بھی اشارہ کیا اور انہیں سراہتے ہوئے ان پر اطیمنان کا اظہار کیا۔ 

 انہوں نے ایران سے ملحقہ صوبوں سمیت عراق میں دہشت گرد گروہوں اور خفیہ اور فعال سیلز کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے انہیں دونوں ملکوں کی قومی سلامتی کے لیے ایک ممکنہ اور حقیقی خطرہ قرار دیا اور دونوں ملکوں کے درمیان فوجی، انٹیلی جنس اور سیکورٹی تعاون کو بڑھانے پر بھی زور دیا۔

ایرانی وزیر دفاع نے اپنی گفتگو کے اور حصے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے کمانڈروں [جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس] کے قتل کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس کیس کی قانونی پیروی آج بھی پوری قوت کے ساتھ ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے اور بلاشبہ ہم فوجی تعلقات کو مضبوط اور مستحکم کرتے ہوئے ان شہداء کی راہ کو جاری رکھیں گے۔

ایرانی وزیر دفاع نے دفاعی صنعت میں خود کفالتی اور خود انحصاری کے میدان میں اپنے تجربات عراق کو منتقل کرنے کے لیے ایران کی آمادگی کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت دفاع اپنی پوری طاقت کے ساتھ آپ کے شانہ بشانہ ہے۔

عراقی وزیر دفاع العباسی نے اپنی گفتگو کے دوران دہشت گردی اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف جنگ میں عراق کی مدد کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی تعریف کی اور علاقائی چیلنجوں اور بحرانوں کے حل کے لیے ایران عراق تعاون کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔

عراقی وزیر دفاع نے تکفیری گروہوں کے ساتھ طویل جنگ کے بعد عراقی مسلح افواج کی تشکیل نو کے عراقی حکومت کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے، ٹیکنیکل، ٹیکنالوجیکل اور تربیتی میدانوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی صلاحیتوں کو استعمال کرنے پر زور دیا۔

دونوں رہنماوں نے مشترکہ کمیشن کے انعقاد اور سرحدی سلامتی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

خیال رہے کہ عراق میں حکومت کے قیام کے بعد عراقی وزیر دفاع کا یہ پہلا دو طرفہ دورہ ہے۔