رہبر انقلاب اسلامی نے لڑکیوں کو رحمن و رحیم خدا کا دوست بننے کی نصیحت کی اور کہاکہ آپ اپنے نورانی، روشن اور پاکیزہ دلوں کے ساتھ آج ہی سے اللہ کی دوست بن سکتی ہیں۔ خداوند عالم سے دوستی کا ایک راستہ یہ ہے کہ نماز میں اس بات پر توجہ رکھیے کہ آپ خداوند عالم سے بات کر رہی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حسینیہ امام خمینیؒ میں سیکڑوں اسکولی بچیوں کی شرکت سے 'فرشتوں کا جشن' کے زیر عنوان جشن عبادت منعقد ہوا۔     

امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی شب ولادت با سعادت پر امام خمینی امام بارگاہ میں سیکڑوں اسکولی طالبات کی شرکت سے، جو شرعی احکام کے وجوب کی عمر کو پہنچی ہیں، 'فرشتوں کا جشن' کے زیر عنوان ایک معنوی اور روح پرور پروگرام منعقد ہوا۔ پروگرام کے اختتام پر ان اسکولی طالبات نے رہبر انقلاب اسلامی کی اقتداء میں مغرب و عشاء کی نماز ادا کی۔

اس پروگرام میں، جو بڑے ہی نشاط انگیز ماحول میں منعقد ہوا، اسکولی طالبات نے اپنے لیے عبادت اور بندگي کے آغاز کا جشن منایا۔

اس پروگرام میں رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے مختصر سے خطاب میں لڑکیوں کو ان کے جشن عبادت اور عید کی مبارکباد پیش کی اور کہا: پیاری بچیو! اور نوخیز غنچو! جشن عبادت ایک حقیقی عید اور جشن ہے کیونکہ شرعی احکام کے وجوب کے لمحے سے آپ میں یہ لیاقت پیدا ہو گئي ہے کہ خداوند عالم آپ سے بات کرے اور انجام دہی کے لیے آپ کو کوئی شرعی حکم عطا کرے اور یہ مرتبہ، یعنی خداوند عالم کا مخاطَب بننا، انسانیت کا ایک بڑا گرانقدر مرتبہ ہے۔

انھوں نے کہا کہ شرعی احکام کے وجوب کے جشن کا مطلب یہ ہے کہ اب آپ لوگ بچیاں نہیں رہ گئی ہیں بلکہ نوجوان اور ذمہ دار بن گئی ہیں اور اپنے گھر میں، اسکول میں اور کھیل کے میدان میں اپنے دوستوں پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، دوسروں کو بھی سیدھے راستے کی ہدایت اور رہنمائي کر سکتی ہیں اور یہ وہ ذمہ داری ہے جو ہم سب کے کندھوں پر ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے لڑکیوں کو رحمن و رحیم خدا کا دوست بننے کی نصیحت کی اور کہا: آپ اپنے نورانی، روشن اور پاکیزہ دلوں کے ساتھ آج ہی سے اللہ کی دوست بن سکتی ہیں۔ خداوند عالم سے دوستی کا ایک راستہ یہ ہے کہ نماز میں اس بات پر توجہ رکھیے کہ آپ خداوند عالم سے بات کر رہی ہیں، اس لیے نماز کے الفاظ کے معنی اور ترجمے کو سیکھیے۔ خداوند عالم سے دوستی کا ایک دوسرا راستہ یہ ہے کہ اس نے جن کاموں کی ادائيگی کا حکم دیا ہے، انھیں انجام دیجیے اور جن کاموں سے روکا ہے، انھیں انجام نہ دیجیے۔

انھوں نے وطن عزیز ایران کی تاریخ میں عظیم اور مؤثر خواتین کے درخشاں ماضی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج علمی، عملی اور جہادی میدانوں میں ہماری نمایاں اور ذمہ دار خواتین کافی تعداد میں اور پہلے سے کہیں زیادہ ہیں، آپ بھی کوشش کیجیے کہ تعلیم حاصل کر کے، کتابیں پڑھ کے، کام کر کے اور غور و فکر کر کے مستقبل میں، اپنے ملک کی عظیم خواتین کی صف میں شامل ہو جائيں۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے نوخیز مکلَّف پھولوں (شرعی احکام کے وجوب کے زمرے میں آنے والی بچیوں) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اس عظیم جدوجہد میں، جسے ایرانی قوم نے انقلاب کے دوران، ظلم، بدبختی اور امتیازی سلوک کے خلاف شروع کیا ہے، کردار ادا کر سکتی ہیں، جیسا کہ اس سے پہلے بھی بہت سی خواتین نے کردار ادا کیا ہے اور آج لوگ، کتابوں میں ان کے عظیم کارناموں کا مطالعہ کر کے، انقلاب کے برسوں میں ان کی نمایاں کوششوں اور زحمتوں سے آگاہ ہو رہے ہیں۔

اس پروگرام کے اختتام پر کچھ بچیوں نے محبت و شفقت سے آغشتہ ماحول میں رہبر انقلاب اسلامی سے گفتگو کی اور انھوں نے بڑے پیار اور نوازش سے ان کی باتیں سنیں۔