ایرانی وزیر خارجہ اپنے لاطینی امریکہ کے دورے کے دوران آج نیکاراگوا کے وینزویلا پہنچے جہاں وینزویلا کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔ 

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان جو اس وقت لاطینی امریکہ کے دورے پر ہیں، آج اپنا دورہ نکاراگوا مکمل کرنے کے بعد وینزویلا کے دارالحکومت کاراکاس پہنچے، جہاں وینزویلا کے حکام نے ان کا استقبال کیا۔ 

قبل از ایں حسین امیر عبداللہیان نے نکاراگوا میں اس ملک کے وزیر خارجہ، اسپیکر پارلمنٹ اور صدر سے ملاقات کی۔ امیر عبداللہیان جن کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے، نے نکاراگوا میں ایک جامع تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کئے۔ 

در ایں اثنا امیر عبداللہیان نے نکاراگوا کے صدر ڈینئل اورٹیگا سے ملاقات کے دوران کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندیوں کے ذریعے ایران کی تیل کی برآمدات کو صفر پر لانے کی بھرپور کوشش کی تاہم ہم نے ایران میں پابندیوں کو غیر موثر بنانے کی کوشش کی۔


اس تناظر میں پابندیوں کے خاتمے کے لئے ہونے والے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ بدستور ایران کے ساتھ مذاکرات اور بات چیت کا خواہاں ہے، اس بات پر بھی بہت زیادہ اصرار کر رہا ہے کہ ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرے۔


دونوں رہنماوں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ اور باہمی اقتصادی سرگرمیوں کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔ امیر عبداللہیان نے یہ بھی کہا کہ ہم مستقبل میں صدر مملکت ابراہیم رئیسی کے نکاراگوا سمیت دورہ لاطینی امریکہ کہ منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔