مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جرمن چانسلر کے اپنے حالیہ دورہ ارجنٹائن کے موقع پر دیئے گئے مداخلت پسندانہ بیان کے حوالے سے کہا کہ جرمنی کے چانسلر نے ایک اناڑی اور متعصبانہ انداز میں ایک بار پھر ظاہر کیا کہ وہ اب بھی تاریخ کے غلط رخ پر کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو چیز صحیح طور پر تاریخی مماثلت کی نشاندہی کرتی ہے وہ جرمنی میں انتہا پسندی اور جدید تسلط پسندانہ عزائم کا عروج ہے جس کا نتیجہ دوسری عالمی جنگ سے پہلے کے رہنماوں کی ناکامیوں کی طرح، البتہ اس مرتبہ انسانی حقوق کا سہارا لے کر تشدد اور نفرت کے فروغ کے سوا کچھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کچھ طاقتیں انسانی حقوق کے ذریعے طاقت کے حصول کے منصوبوں کو استعمال کر کے اپنی ایک مثبت تصویر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور یہاں تک کہ خود کو اس سلسلے میں (انسانی حقوق کے دفاع) کا علمبردار اور پیشرو ظاہر کر رہی ہیں۔
ناصر کنعانی نے جرمن انسانی حقوق کے دعویداروں سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ جنین میں صہیونی حکومت کے حالیہ وحشیانہ جرائم پر توجہ دیں جبکہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونیوں کے ایسے وحشیانہ جرائم کے سامنے جرمن حکام خاموش ہیں۔
یاد رہے کہ جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے اتوار کے روز اپنے دورہ ارجنٹائن کے موقع پر ایران میں حالیہ فسادات کے بارے میں ایک بار پھر مداخلت پسندانہ موقف کا اظہار کیا تھا۔