پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم نے اگر سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو یہ لوگ کب کے جیلوں کے پیچھے ہوتے، صبح سے ٹی وی اسکرین پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو چل رہی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے اگر سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو یہ لوگ کب کے جیلوں کے پیچھے ہوتے، صبح سے ٹی وی اسکرین پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو چل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اس گرفتاری کو سیاسی رنگ اور اسے آزادی اظہار رائے کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، فواد چوہدری کے خلاف سیکریٹری الیکشن کمیشن نے تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج کرائی ہے، فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات دیے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن ممبران کے بچوں کو کھلے عام دھمکیاں دیں، عمران خان نے 2018 سے 2022 تک اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، نواز شریف کو جب اقامے پر گرفتار کیا گیا، انہیں نااہل کر کے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، یہ سیاسی انتقام تھا۔مریم اورنگزیب نواز شریف نے کبھی ادارے کو گالی نہیں دی، اداروں کے سربراہان کے بچوں، ان کے خاندانوں کو دھمکیاں اور گالیاں نہیں دیں، نواز شریف اپنی بیٹی کے ساتھ روزانہ کی بنیادوں پر نیب کی عدالت میں پیشیاں بھگت رہے تھے۔

مریم اورنگزیب عمران خان کے حکم پر نیب اور پنجاب پولیس نے نواز شریف کی بیٹی کے گھر پر دھاوا بولا، میری موجودگی میں شاہد خاقان عباسی گرفتار کیا گیا، عمران خان نے بغیر وارنٹ گرفتاریاں کر کے سیاسی انتقام لیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے ترجمان اور ان کے وزرا انہی جگہوں پر بیٹھ کر گرفتاری سے پہلے اعلان کرتے تھے کہ دو دن بعد رانا ثنا اللہ اور کیپٹن صفدر نے گرفتار ہونا ہے۔

لیبلز