مہر خبررساں ایجنسی نے رشیا الیوم کی ویب سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کینیڈا میں غاصب صہیونی حکومت کے سفیر "رونین ہوفمین" نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے تحت چلنے والی حکومت کی کابینہ کی نئی اور انتہا پسندانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاجاً اپنے عہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔
ہوفمین بنجمن نیتن یاہو کی نئی کابینہ کی 25 روز قبل کام شروع کرنے کے بعد استعفیٰ دینے والے اسرائیلی حکومت کے دوسرے سفیر ہیں اور اسرائیلی حکومت کی سابقہ کابینہ میں وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور یائر لاپڈ کے دور میں انہیں کینیڈا کا سفیر مقرر کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے نئے اتحاد کے ساتھ نظریاتی اختلاف کی وجہ سے اپنا استعفیٰ پیش کیا کیونکہ میں ان کو اسرائیل کی تاریخ میں سب سے زیادہ دائیں بازو کی کابینہ سمجھتا ہوں۔
ماضی میں وہ یائر لاپڈ کی سربراہی میں یش عتید پارٹی سے کنیسٹ (صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ) کے رکن تھے۔
انہوں نے ٹویٹر پر اس بارے میں لکھا کہ نئی کابینہ اور اس کی مختلف پالیسیوں کے ساتھ پیشہ ورانہ اور ذاتی اصولوں نے مجھے اپنی سروس مختصر کرنے اور اس موسم گرما میں اسرائیل (مقبوضہ علاقوں) واپس جانے پر مجبور کیا۔
اس سے قبل فرانس میں اسرائیل کے سفیر یائل گرمن نے نیتن یاہو کی کابینہ کے آغاز میں ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔