ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اثر و رسوخ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی موجودگی کے بغیر علاقائی مسائل حل نہیں ہوں گے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں اور میڈیا نمائندوں کو ایران اور دنیا کی تازہ ترین پیشرفت سے آگاہ کیا۔انہوں نے اردن کے دارالحکومت امان میں بغداد کانفرنس 2 کے دوران خطے میں ایران کے کردار کے بارے میں فرانس کے صدر میکرون کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملے میں ایک دلچسپ بات سامنے آئی کہ 2 مختلف اور متضاد تعبیریں ہیں۔

ناصر کنعانی نے میکرون کے بیان کی صحیح تعبیر اور تشریح پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں ایران کے اثر و رسوخ کو مدنظر رکھتے ہوئے ایران کی موجودگی کے بغیر خطے کے مسائل کا حل ممکن نہیں ہے۔

مہر کے نامہ نگار نے ان سے پوچھا کہ بعض عراقی ذرائع نے سابق وزیر اعظم الکاظمی کے مقاومت کے شہداء کے قتل میں ملوث ہونے کی اطلاع دی ہے، کیا ایران اس سلسلے میں کوئی اقدام اٹھائے گا؟ کنعانی نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے شہید قاسم سلیمانی کے بزدلانہ قتل کی مختلف جہتوں سے پیروی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم واضح طور پر امریکہ کو عراق میں اس بزدلانہ حملے کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔ ہم اس وقت تک اپنی قانونی کارروائیاں جاری رکھیں گے جب تک امریکی حکام کو جوابدہ نہیں ٹھہرایا جاتا۔

خطے کی اقوام صہیونیوں سے تعلقات کی بحالی نہیں چاہتیں

صیہونی حکومت کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کو معمول پر لانے کے بارے میں ایران کے مؤقف کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ صہیونیوں کے ساتھ عرب اور اسلامی ملکوں کے تعلقات کو معمول پر لانے سے خطے میں استحکام اور سلامتی میں کوئی مدد نہیں ملے گی اور نہ ہی فلسطینی قوم کے حقوق کے حصول میں مدد ملے گی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی عوام عرب اور مسلم حکومتوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان کے حقوق کی تکمیل کے لیے اقدامات کریں۔ خطے کی اقوام نے یہ بھی ظاہر کیا کہ وہ اس حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہیں لانا چاہتے۔ ہم فٹبال کے عالمی کپ کے دوران بھی اس کا مشاہدہ کیا گیا۔

 ایران کے داخلی معاملات میں مغرب کی دخالت اندازوں کی غلطی تھی

ایران کے داخلی معاملات میں بعض مغربی ممالک کے مداخلت پسندانہ موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کنعانی نے کہا کہ ان ممالک نے ایران کی داخلی صورتحال کے حوالے سے غلط اندازہ لگایا، دراصل وہ ہارے ہوئے گھوڑے پر شرط لگا رہے ہیں۔ایرانی سفارت کاروں نے مغربی ممالک کو ایران کے خلاف غلط رویے سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ان کے لیے نقصان دہ ہوں گے۔

ایران یوکرین جنگ میں ملوث نہیں ہے

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایرانی ڈرون اور میزائل بنانے والی فیکٹریوں کو ختم کرنے کے بارے میں ایک یوکرینی اہلکار کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ایران پر الزامات لگانے سے یوکرین کے عوام اور رہنماؤں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یوکرینی حکام کے الزامات کو مسترد کرتے ہیں اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ایران یوکرین کی جنگ میں ملوث نہیں ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ایران یوکرین میں بحران کے حل اور امن کے لیے مدد کے لیے تیار ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم کسی بھی اہلکار کی طرف سے دھمکی آمیز بیانات کو غیر ذمہ دارانہ سمجھتے ہیں اور ان دھمکی آمیز بیانات کے سیاسی اور قانونی نتائج کے لئے یوکرینی حکومت کو ذمہ دار  سمجھتے ہیں۔
 

لیبلز