ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران مغربی ایشیا کی مضبوط ترین جمہوریتوں میں سے ایک ہے اور اس کے اندرونی معاملات میں یورپ کی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اپنے ہسپانوی ہم منصب ہوزے مینوئل الباریس بوینو سے فون کال پر بات کی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے اہم ترین امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے دسمبر کے اوائل میں اقوام متحدہ کے کمیشن آف اسٹیٹس آف ویمن سے ایران کو ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالنے پر مغربی ملکوں پر تنقید کی اور کہا کہ یہ اقدام مذاکرات کے امکانات کو ختم کرنے کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔

امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران مغربی ایشیا کی مضبوط ترین جمہوریتوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے لیے یہ ناقابل قبول ہے کہ یورپ مسائل کو یک طرفہ انداز میں دیکھے اور ایران کے معاملات میں مداخلت جاری رکھے۔

انہوں نے ہسپانوی حکومت اور عوام کو نئے سال کی مبارکباد بھی دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ 2023 دنیا بھر کے تمام لوگوں کے لیے امن اور استحکام سے بھرپور سال ہو۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات کا بھی اظہار کیا کہ اسپین کے ساتھ ان کے ملک کے تعلقات نئے سال میں مزید فروغ پائیں گے۔

اسپین کے وزیر خارجہ نے اپنی طرف سے باہمی دلچسپی کے امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ایرانیوں کو نئے سال کی مبارکباد دی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میڈرڈ ایران کے ساتھ مذاکرات کو جاری رکھنے اور تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کرے گا۔