مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرویزالہٰی نے مجھے پنجاب اسمبلی توڑنے کا اختیار دے دیاہے، ایم این ایز اور ایم پی ایز کو اب الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے، الیکشن چاہے اکتوبر میں ہوں یا اگست میں، پی ٹی آئی جیتے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم رواں ماہ ہی اسمبلیاں تحلیل کریں گے، جب 66 فیصد آبادی کی نشستیں خالی ہوں تو ملک کو عام انتخابات کی طرف جانا پڑے گا، 66فیصد کےبجائے ملک بھر میں الیکشن کےخواہاں ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کی کارکردگی سے لوگ تنگ آگئے ہیں، الیکشن میں تاخیر ہوتی ہے تو اس میں بھی پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا، الیکشن پی ٹی آئی نہیں ملک کی ضرورت ہے، موجودہ صورتحال میں ملک میں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرناہے، میرے گزشتہ روز کے بیان سے پی ڈی ایم حکومت کو غلط فہمی ہوگئی اور غلط پیغام چلا گیا، ہم نے حکومت کو صرف یہ پیغام دیا تھا کہ 66 فیصد ملک میں الیکشن ہوگا اور سب الیکشن میں چلے جائیں گے تو حکومت کا کام تو ختم ہوجائے گا اور ملک رک جائے گا۔
عمران خان نے بتایا کہ میں نے صرف کہا تھا کہ ملک آپ سے سنبھالا نہیں جارہا ہے، تو 66 فیصد پاکستان کی بجائے آپ پورے ملک میں الیکشن کرادیں، حکمرانوں سے بات چیت کس بنیاد پر ہوگی ، ہوہی نہیں سکتی، میں نے صرف یہ کہا ہے کہ اگر عام انتخابات کی تاریخ دینے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں، لیکن اگر حکومت عام انتخابات نہیں کراتی، تو عنقریب اسمبلیاں تحلیل کردیں گے۔