مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے اپنی معاندانہ پالیسی کے تسلسل میں حزب اللہ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے حزب اللہ سے وابستہ تین افراد اور دو اداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
دوسری جانب حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے امریکی پابندیوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کی نرم جنگ میں ناکامی اور دباؤ، معاصرہ، پابندیاں لگانے اور لبنانی عوام کو بھوکا مارنے کی پالیسی میں ناکامی کے بعد افراتفری پھیلانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ لبنانی جدید نسل اور آنے والی نسلیں ایمان اور بصیرت رکھتی ہیں اور وہ کبھی بھی دشمنوں کو اپنی مذموم کوششوں میں کامیاب ہونے نہیں دیں گے اور دشمن عناصر کو ملک میں باہمی اتحاد اور یکجہتی کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے۔ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے وائس چیئرمین شیخ علی دعموش نے کہا کہ امریکہ اور مغرب کو لبنان کے جوانوں اور آنے والی نسلوں پر اثر انداز ہونے سے مایوس ہونا چاہئے کیونکہ یہ بابصیرت جوان مزاحمت کا راستہ اختیار کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ لبنان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے امریکی منصوبوں سے لبنان کو بچانے کے لئے ہم ایک ایسے صدر کا انتخاب کریں کہ جس کی ترجیح لبنانی عوام کا اتحاد اور ملک کے اندرونی استحکام اور خودمختاری کو برقرار رکھنا اور اسے بحرانوں سے نکالنا ہو۔