پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے چوکی عباسہ خٹک کی موبائل گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں پولیس اہلکار سوار تھے۔ شہید ہونے والوں میں انچارج اور ڈرائیور سمیت چھ اہلکار شامل ہیں۔ پولیس کی مزید نفری جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد جمع کر رہی ہے۔ شہید ہونے والوں میں اے ایس آئی علم دین جبکہ 5 کانسٹیبل پرویز، محمود، دل جان، عبید اللہ اور احمد نواز شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعلیٰ نے شہید ہونے والوں کی درجات بلندی اور غمزدہ لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ واقعہ انتہائی افسوناک ہے، شہداء کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے لکی مروت میں پولیس وین پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی ہے اور شہید ہونے والے چھ پولیس اہلکار کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت شہداء کو اعزازات اور شہدا پیکج دے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے بھی لکی مروت میں پولیس وین پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت اور واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔