کشمیر کے تجزیہ نگار و مبلغ نے کہا ورنہ وہ دن دور نہیں ہوگا، جب فلسطین کی طرح کشمیر کی سرزمین بھی کشمیریوں سے خالی ہوگی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے مقامی میڈیا سے نقل کیاہے کہ مجلس علماء امامیہ کشمیر کے اہم رکن آغا سید عابد حسین حسینی نے کہا کہ کشمیر اپنے فراز و نشیب میں جنت نما سما کو محفوظ رکھنے میں کامیاب رہا ہے، جب اس سرزمین پر مغلوں، افغانوں، ڈوگروں، سکھوں اور قابض و غاصب قوتوں نے جارحیت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اپنی طبیعی خوبصورتی اور وسائل سے مالا مال ہونے کے سبب بیرونی حملہ آوروں کی ہوسِ ملک گیری اور جارحیت کا نشانہ بنا، لیکن کوئی بھی اس سرزمین کے قدرتی وسائل کو نابود کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتا تھا بلکہ ان دلنشین اور سبزہ زار مناظر سے مستفید ہوتا تھا، لیکن اب جب اسرائیل کے ناپاک قدم کشمیر پر پڑچکے ہیں تو اب اس وادی کے لہو لہان ہونے میں کوئی دیر نہیں لگے گی، جس خطرناک منصوبہ کا آغاز ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانان کشمیر کو اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا ورنہ وہ دن دور نہیں ہوگا جب فلسطین کی طرح کشمیر کی سرزمین بھی کشمیریوں سے خالی ہوگی۔

آغا سید عابد حسین حسینی نے کہا کہ زرعی میدان میں وارد عمل ہوکر مسلمانوں کو زجر دینا اور استعماری و سامراجی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا کوئی نئی بات نہیں ہے، یہ تجربہ صدیوں سے مختلف ممالک میں کیا گیا ہے۔