اجراء کی تاریخ: 11 نومبر 2022 - 14:13

فرانس میں مزدور یونینوں نے تنخواہوں کی مقدار اور مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کے خلاف دار الحکومت پیرس سمیت ملگ گیر احتجاجی مظاہرے کیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے ٹی وی چینل "بی ایم ٹی وی" نے فرانس کی وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں 30 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں مظاہرین نے تنخواہوں اور کام کی اجرت میں اضافے کا مطالبہ کیا۔

مذکورہ رپورٹ کے مطابق فرانس میں جمعرات کو لیبر یونین اور جنرل لیبر یونین (سی جی ٹی) اور دیگر کئی مزدور یونینوں کی کال پر مظاہرے کیے گئے۔ فرانس کی وزارت داخلہ کے مطابق فرانس بھر میں ہونے والے ان مظاہروں میں 30 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ دار الحکومت پیرس میں 2400 افراد نے احتجاج میں حصہ لیا۔ در ایں اثنا جنرل لیبر یونین (سی جی ٹی) نے اعلان کیا کہ مظاہروں میں 100,000 سے زائد افراد نے شرکت کی جبکہ دار الحکومت پیرس میں 10,000 مظاہرین سڑکوں پر نکلے۔

روسی خبر ایجنسی کے رپورٹر مطابق کہ پیرس میں مظاہرہ جمعرات کی سہ پہر ریپبلک اسکوائر سے شروع ہوا۔

اس مظاہرے میں ٹرانسپورٹیشن، انرجی، فوڈ انڈسٹری، کامرس، تعلیم، صحت کے مختلف شعبوں کے کارکنان اور یونینوں، انجمنوں اور ریٹائرڈ افراد اور پیلی جیکٹ موومنٹ کے حامیوں اور طلبہ تنظیموں کے نمائندے شریک تھے۔ مظاہرے کے شرکاء نے مہنگائی میں اضافے کے پیش نظر تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کیا۔

تفصیلات کے مطابق فرانس میں جمعرات کو ہونے والے بڑے مظاہروں کے بعد میٹرو، ٹرین اور ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔

حالیہ مظاہرے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں کہ جب ہزاروں فرانسیسی باشندے پہلے ہی ملک میں نامساعد حالات زندگی اور مہنگائی میں اضافے کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں۔