پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وہ عمران نیازی سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں، لیکن آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر ان سے کوئی مشاورت نہیں کریں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیاسے نقل کیاہےکہ آج اتوار کو پاکستان کے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ملک کے معروف یوٹیوبرز سے گفتگو کی، جس میں انھوں نے بتایا کہ ان تک ایک ماہ قبل عمران خان کا پیغام پہنچانے والے شخص ان (شہباز شریف) کے ایک جاننے والے بزنس مین ہیں، جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انھوں نے کہا بقول بزنس مین عمران خان دھمکیاں بھی دے رہے تھے اور ڈائیلاگ کی بات بھی کر رہے تھے، میں نے اس شخص سے پوچھا کن ایشوز پر بات کرنے آئے ہیں، اس نے کہا عمران نیازی ایک آرمی چیف کی تقرری اور دوسرا الیکشن کی تاریخ پر بات کرنا چاہتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا میرا سوال ہے کہ جب عمران نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی تھیں تو کیا مجھ سے مشورہ کیا تھا؟ آرمی چیف کی تقرری کا اختیار آئین نے وزیر اعظم کو دیا ہے، میں نے کہا عمران نیازی کو پیغام دے دیں میں ڈائیلاگ کے لیے تیار ہوں، مگر جہاں تک آرمی چیف کی تقرری کی بات ہے اس پر مشاورت نہیں کروں گا، اللہ کرے پاکستان کے بہترین مفاد میں آرمی چیف تعینات کر سکوں۔

وزیر اعظم نے کہا عمران نیازی اس ادارے کے خلاف زہر اگلتا ہے جس نے اسے پالا پوسا، اس ادارے نے تمام بیریئر ایک طرف کر دیے اور مکمل سپورٹ کی، اس ادارے نے اس شخص کو کہاں کہاں سے پیسے لا کر نہیں دیے، بیرون ملک سے بھی پیسے لے کر دیے، اگر اتنی یا اس کی 20 فی صد بھی سپورٹ ہمیں ملی ہوتی تو ملک راکٹ کی طرح اوپر جا رہا ہوتا۔

انھوں نے کہا پی ٹی آئی والوں نے سوشل میڈیا پر فوج کی تضحیک کی، دشمن بھی اس طرح کی باتیں نہیں کرتا، کل بھارت نے پاکستان کا مذاق اڑایا کہ عمران نے تو ڈی جی آئی ایس آئی کا مذاق بنا دیا، آج ہندوستان عمران نیازی کے بیان پر بغلیں بجا رہا ہے، ڈی جی آئی ایس آئی نے مجھ سے اجازت لے کر پریس کانفرنس کی، وہ ان واقعات کا شاہد نہیں جو میں ہوں۔

شہباز شریف نے کہا میں چین جا رہا ہوں تو یہ دوبارہ بدقسمتی سے دھرنوں اور لانگ مارچ پر اتر آئے ہیں، اس سے پہلے چین کے صدر نے پاکستان آنا تھا تو بھی اس نے دھرنا دیا تھا، چین کے سفیر نے درخواست کی تھی آپ 3 دن کے لیے اٹھ جائیں، لیکن انھوں نے کہا ہم نہیں اٹھیں گے۔

شہباز شریف نے کہا اب میں بھی سوشل میڈیا استعمال کرنے لگا ہوں، ہم سوشل میڈیا میں پیچھے ہیں، لیکن اس میں اب ہمیں تیزی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا ملک میں 6 ماہ سے چیلنجز کا مقابلہ کر رہے ہیں، سولر انرجی کے ذریعے ملک میں بجلی کا بحران ختم کریں گے، کسان کے لیے زرعی پیکج تیار ہے، ایک دو دن میں اعلان کریں گے، نوجوانوں کے لیے بھی پروگرام لا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا پڑوسی ملک بھارت سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں اگر وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرے، بھارت کشمیریوں کے حقوق پامال کر رہا ہے، یہ لڑائی جنگ کا زمانہ نہیں، بھارت سے کہتا ہوں آئیں میز پر بیٹھیں، سعودی عرب کو بھی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کو کہا ہے۔

لیبلز