ہفتے کے روز شاہ چراغ (ع) کے دہشت گردی کے واقعہ کے شہداء کی تدفین ہوگئی، عوام کے مختلف طبقات نے کثیر تعداد میں شرکت کی ، گویا آج شیراز میں ایران کا دل دھڑک رہ تھا۔

مہر خبر رساں ایجنسی: مہر خبر رساں ایجنسی: ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں نے بھیمانہ تاریخ دھرائی اور ایک گھناونی کاروائی کرتے ہوئے نہتے عوام اور بے گناہ نمازیوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا اور ١۵ زائرین کو خون میں نہلا دیا کہ جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ شاہ چراغ ﴿ع﴾ کے زائرین کی شہادت نے ایرانی قوم کو بہت دلی صدمہ پہنچایا لیکن شاہ چراغ عوام کے لئے ہوشمندی، بصیرت اور صحیح معرفت کا راستہ بن گیا اور عوام نے اس کاروائی سے ایک مرتبہ پھر ملک کے دشمنوں کے ناپاک عزائم کو سمجھ لیا۔

حضرت شاہ چراغ کے حرم میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے شہدا کی تشییع جنازہ شیراز میں صبح ۹ بجے شروع ہوئی اور صبح کی ابتدا سے ہی عوام کا جم غفیر فوج در فوج حضرت شاہ چراغ کے حرم اور شہداء اسکوائر میں جمع ہونا شروع ہوگیا تا کہ شہدا کے جنازوں کو الوداع کہیں سکیں۔

مختلف شعبہ ہائے حیات کے مرد و زن، بچے اور بوڑھے سبھی ان پاک جنازوں کے جلوس میں شریک تھے اور اجتماع کے جلووں میں ایک عجیب سی نورانیت پیدا کر رہے تھے، ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل غمناک تھا۔ چہروں پر جہاں غم و اندوہ نظر آرہا تھا وہیں غصہ و نفرت بھی چھلک رہی تھی، نفرت اور بے زاری ان ظالموں سے جو اپنے مذموم مقاصد کے لئے بچوں اور خواتین پر بھی رحم نہیں کرتے اور مقدس ترین مقامات کی ہتک حرمت سے بھی خوف نہیں کھاتے۔

عوام اپنے غم سے بھرے دلوں کے ساتھ فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے، امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد اور ضد ولایت فقیہ مردہ باد۔ گویا اس قوم کے پورے وجود میں انقلاب کے شعار اور خمینی کبیر ﴿رہ﴾ کی تعلیمات رچی بسی ہوئی ہیں اور یہ اپنے اس عہد پر روز اول کی طرح پابرجا ہے کہ جسے اس نے اپنے رہبر و پیشوا کے ساتھ کیا ہے۔

یہاں عوام نے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیا کہ ان کی صفیں بلوائیوں اور فتنہ انگیزوں سے علیحدہ ہیں اور وہ ملک میں امن و سلامتی کے خواہاں ہیں۔

شہدا کے جنازوں میں عوام کا جم غفیر عوام انتقام کا مطالبہ کر رہے تھے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے شیراز پہنچ کر عوام کے درمیان تشییع جنازہ میں خصوصی شرکت کی۔عوام نے جیسے ہی جنرل سلامی کو دیکھا "انتقام، انتقام، انتقام" کے نعرے لگانا شروع کردیئے اور اس دہشت گردی کے انتقام کا مطالبہ کرنے لگے۔

بعض فریب خوردہ عناصر سے ایران کو ہرگز کوئی نقصان نہیں پہنچے گا

سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے شہدا کے تشییع جنازہ کے جلوس میں خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب کو اس دلخراش واقعے کی تعزیت پیش کی اور کہا کہ دہشت گردی کے اس واقعے کے شہداء نے ایک خاص اور عظیم مقصد کے لیے اللہ تعالیٰ کی بارہ گاہ میں اپنی پیاری جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔
جنرل سلامی نے کہا کہ امریکہ اپنی منصوبہ بندیوں، سازشوں اور فتنہ انگیزیوں کے ذریعے ایرانی عوام کا دین اور مذہب چھیننے کی کوشش کر رہا ہے۔

سردار سلامی نے اس بات پر زور دیا کہ اگر اسلامی ایران کے عوام امام حسین (ع)کے زمانے میں ہوتے تو کسی کو بھی فرزند رسول (ع) کی توہین کی اجازت نہ دیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ایران کے عوام کو امام کے برحق نائب کی حفاظت اور حمایت کرنی چاہیے اور دشمن کو ایرانیوں کے چہرے سیاہ ظاہر کرنے اجازت نہیں دینی چاہیے۔ کمانڈر نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای جہاد کے مرکز میں کھڑے ہیں اور ایران کے عوام نے ہر قسم کی دشمنی کے مقابلے میں امام خامنہ ای کو تنہا نہیں چھوڑا اور اپنے امام کی پشت پناہی کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شیراز حملے کے شہداء کی نماز جنازہ میں ایرانی عوام کی شرکت حقیقی شیراز اور حقیقی ایران کو ظاہر کرتی ہے جسے چند فریب خوردہ عناصر کی شرارتوں سے ہرگز کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

عوام اور حکومت ایک ساتھ کھڑے ہیں
حکومتی ترجمان بہادری جہرمی نے مہر کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے لواحقین کی حمایت اور پشت پناہی کرے، آرتین جیسے بچ جانے والے بچوں کی حفاظت کرے جبکہ جنازوں کے جلوس میں عوام کا یہ جم غفیر اس بات کی علامت ہے کہ عوام اور حکومت ایک ساتھ کھڑے ہیں۔

یاد رہے کہ آرتین اس وحشیانہ حملے میں زخمی ہونے والا ایک بچہ ہے جس کی آنکھوں کے سامنے اس کے باپ، ماں اور بھائی کو گولیوں سے بھون دیا گیا اور اب یہ معصوم بچہ زندگی بھر ماں کی شفقت، باپ کے سائے اور بھائی کی محبت سے محروم ہوچکا ہے۔

ایرانی حکومت کے ترجمان علی بہادری جہرمی نے کہا کہ ایران کی عوام نے اپنی شاندار شرکت سے ایک مرتبہ ثابت کردیا کہ یکدل اور یکصدا انقلاب کے ساتھ ثابت قدم ہیں۔

حکومتی ترجمان نے زور دے کر کہا کہ حکومت ہرگز اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ اس دہشت گردانہ حملے کے ان بے گناہ شہیدوں کا ناحق بہنے والا خون رایگان جائے اور شاہ چراغ کے حملے کے مظلوم شہدا کے خون کا معاف نہیں کرے گی۔

حکومتی ترجمان نے مزید کہا کہ عوام اور حکومت کے ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کو عوام کے حوالے سے اپنی ذمہ داری کا احساس ہے اور عوام کو بھی انقلاب پر ایمان کامل ہے۔ اس طرح عوام اور حکومت کا ایک دوسرے کے ساتھ کھڑا ہونا سبب بنے گا کہ دشمن کی سازشیں ہمیشہ ناکام رہیں۔

شاہ چراغ حملہ عوام کی بصیرت میں اضافے کا باعث بنا
تشییع جنازہ کے جلوس میں شریک شیراز کے گورنر محمد ہادی ایمانیہ نے کہا کہ شاہ چراغ کا سانحہ ملک میں رونما ہونے والے دلخراش ترین سانحات میں سے ایک ہے تاہم یہ غم انگیز سانحہ باعث بنا کہ ہمارے عوام کی بصیرت میں اضافہ ہو۔

دشمن میڈیا کی ایک اور رسوائی / عوامی سوگ سے اپنا سناریو بنانے کی ناکام کوشش

ایسے میں کہ جب پہلے سے ہی اعلان ہوچکا تھا کہ ہفتے کے روز صوبہ فارس میں عمومی سوگ اور عام تعطیل ہوگی، دشمن اور انقلاب مخالف میڈیا نے اس تعطیل کو ہڑتالوں اور ہنگامہ آرائیوں سے جوڑنے کی کوشش کی تاکہ غمدیدہ عوام کے سوگ سے اپنے مذموم مقاصد میں فائدہ اٹھا سکیں۔

سمندر پار بسنے والے عناصر کے اپنے مفاد میں سناریو بنانے کی کوششیں گویا رکنے والی نہیں ہیں اور ان کے جھوٹ بناکر منتشر کرنے کی عادت یہاں تک کہ حالیہ دہشت گردی کے سانحے کے شہدا کے جنازوں تک پہنچ گئی۔ اس طرح انہوں نے اپنی حقیقی سمت و سو اور اپنے عمل کے اصلی اہداف پہلے سے بڑھ کر روشن کر دیئے۔

غیر ملکی دشمن میڈیا نے اپنے تازہ ترین جھوٹ میں اعلان کیا کہ شیراز کی تاجر برادری آج اپنے کاروبار کو بند کر کے ہڑتالوں اور فسادات شامل ہوگئی ہے۔

یہ جھوٹ ایسے وقت میں بنایا گیا اور اس کا نقشہ پیش کیا گیا کہ جب صوبہ فارس کے گورنر آفس نے پہلے سے ہی اعلان کردیا تھا کہ ہفتے کے روز صوبے بھر میں عام تعطیل ہوگی جبکہ آج کے دن شیراز کا شہر شاہ چراغ کے حرم کے شہدا کی میزبانی کر رہا تھا۔

لیبلز